تلخیوں میں ڈھل نہ جائیں وصل کی اکتاہٹیں۔۔
تھک گئے ہو۔۔تو چلو پھر سے جدا ہو کر ملیں
پہلی پہلی قربتوں کی پھر اٹھائیں لذتیں
آ شنا آ۔۔!! پھر ذرا نا آ شنا ہوکر ملیں۔۔!!
ہمدردی نہ کرو مجھ سے اے میرے ہمدرد
وہ بھی بڑے ہمدرد تھے جو درد ہزاروں دے گئے تو لاکھ خفا ہی سہی مگر انتہا تو دیکھ
کوئی ٹوٹ سا گیا ہے تیرے چُپ ہو جانے سے
❤🩹🥹
0 Comments